دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سےسختی سے منع فرمایا ہے۔Collection of Urdu Hadees |Hadees in Urdu |Hadees nabvi |
ٹوہ :-
الله تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سےسختی سے منع فرمایا ہے۔
ارشاد باری تعالی ہے :
اے ایمان والو ، ایک دوسرے کی ٹوہ میں نہ لگو - ( الحجرات 12)
یعنی لوگوں کے راز نہ ٹٹولو۔ ایک دوسرے کے عیب تلاش نہ کرو۔ لوگوں کے نجی خطوط نہ پڑھو۔ دوسروں کی باتیں کان لگا کر نہ سنو اور نہ ہی کسی کے گھر جھانکو وغیرہ۔ اگر آپ کو کسی کی خامیوں اور کمزوریوں کا علم ہوجائے تو لوگوں کو بتاتے نہ پھریں بلکہ ان کو چھپائیں ۔
دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سےسختی سے منع فرمایا ہے۔Collection of Urdu Hadees |Hadees in Urdu |Hadees nabvi
ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔
اے لو گو جو اپنی زبان سے اسلام لا ے ہوا و رایمان تمہارے دلوں میں نہیں اترا ہے. تم لوگ مسلمانوں کو ایذا مت پہنچاو ،نہ انکو عار دالو ، نہ ان کے غیب کے پیچھے پڑو۔ جو لوگ اپنے مسلمان بھائی کے عیب کے پیچھے پڑیں گے تو اللہ ان کے عیب کے پیچھے پڑ جائے گا اور جس شخص کے پیچھے اللہ تعالی پڑ جائے گا اسے رسواکر ڈالے گا اگر چہ وہ گھر کے اندر ہو .(تر مذ ی)
دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سےسختی سے منع فرمایا ہے۔Collection of Urdu Hadees |Hadees in Urdu |Hadees nabvi |
جو بندہ کسی دوسرے بندے کی دنیا میں ستر پوشی کرتا ہے اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائیں گئے۔ (مسلم)
دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سےسختی سے منع فرمایا ہے۔Collection of Urdu Hadees |Hadees in Urdu |Hadees nabvi |
چغلی :
چغلی معاشرے میں فساد کی ایک بڑی وجہ ہے ۔ چغل خورفسادڈالنے کے لیے ایک فرد کی باتیں دوسرے کو بتاتا ہے تاکہ دونوں آپس میں جھگڑ یں ۔
چغلی ایک بہت بڑا خلاقی جرم اور گناہ ہے۔ اسی لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
چغل خور جنت میں داخل نہ ہوگا ۔ ( بخاری، مسلم)
دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سےسختی سے منع فرمایا ہے۔Collection of Urdu Hadees |Hadees in Urdu |Hadees nabvi |
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا گرز ر دو قبروں کے پاس سے ہوا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کہ ان کوعذاب دیا جا رہا ہے اور یہ کسی بڑی بات کے بارے میں عذاب نہیں دیا جا رہا بلکہ ان دونوں میں ایک چغلی کرتا تھا۔ ( بخاری ومسلم)
دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سےسختی سے منع فرمایا ہے۔Collection of Urdu Hadees |Hadees in Urdu |Hadees nabvi |
بدگمانی :
اے ایمان والو! بہت زیا د ہ بدگمانی سے بچو.بے شک بعض گمان گناه ہیں ( الحجرات 12)
اللہ تعالی کے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اپنے آپ کو بدگمانی سے بچاؤ، بے شک بدگمانی کے ساتھ جو بات کی جائے وہ سب سے زیادہ جھوٹی بات ہوگی ۔ ( بخاری ومسلم)
بدگمانی سے مراد یہ ہے کہ فرد بغیر کسی معقول دلیل کے دوسرے فرد کے بارے میں بری رائےقائم کرے۔ مطلقا گمان سے منع نہیں کیا گیا مگر زیادہ گمان سے منع کیا گیا ہے۔ دراصل جو گمان گناہ ہے وہ یہ ہے کہ آدمی کسی شخص سے بلا سبب بدگمانی کرے یا دوسروں کے بارے میں رائے قائم کرنے میں بدگمانی سے ابتدا کریں ۔
مذاق اڑانا:
اللہ تعالی اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات بے حد نا پسند ہے کوئی فرد کسی دوسرےکی تضحیک و توہین کرے .
دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سےسختی سے منع فرمایا ہے۔Collection of Urdu Hadees |Hadees in Urdu |Hadees nabvi |
چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے :
اے ایمان والو: نہ مرد دوسرے مردوں کا مذاق اڑ ائیں ، ہوسکتا ہے وہ ان سے بہترہوں اور نہ کوئی عورت دوسری عورت کا ، ہوسکتا ہےوہ ان سے بہتر ہو.( الحجرات )
مذاق اڑ ا نے سے مراد محض زبانی مذاق اڑ ا نا نہیں بلکہ کسی کی نقل اتارنا اس کی طرف اشارہ کرنا، کسی کی بات یا لباس پر ہنسنا ، اس کے عیب یا نقص کی طرف لوگوں کی توجہ دلا نا کہ دوسرے اس پرہنسیں ۔
آدمی جب کسی کا مذاق اڑ ا تا ہے تو دراصل وہ اسے حقیر سمجھتا ہے۔
دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سےسختی سے منع فرمایا ہے۔Collection of Urdu Hadees |Hadees in Urdu |Hadees nabvi |
ارشاد نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔
آدمی کو اتنی برائی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر قراردے۔ (مسلم)
آج سے آپ اللہ تعالی سے وعدہ کریں کہ آپ اپنے دوستوں کامذاق نہیں اڑ ا ہیں گے .
0 Comments