Ticker

6/recent/ticker-posts

Advertise

Gheebat |Backbiting in islam in urdu|Hadees mubarak|غیبت کے بارے میں حدیث مبارک

 

Gheebat |Backbiting in islam in urdu|Hadees mubarak|غیبت کے  بارے  میں  حدیث مبارک
Gheebat |Backbiting in islam in urdu|Hadees mubarak|غیبت کے  بارے  میں  حدیث مبارک


 غیبت.

اے نبی ، میرے بندوں (یعنی مومنوں) سے کہہ دو کہ وہ زبان

 سےوہ بات نکالیں جو بہترین ہو۔ (بنی اسرائیل -53)

  ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ جو شخص اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہے اس کو بھلی بات کہنی چاہیے یا پھر خاموشی اختیار کرنی چاہیے۔ (بخاری، مسلم)

 ارشاد باری تعالی ہے:

تباہی ہے اس شخص کے لیے جو پیٹھ پیچھے برا ئیاں کرنے کا خوگر ہے۔ (همرہ -1)

اور تم میں سے کوئی شخص دوسروں کی غیبت  نہ کرے۔ کیا کوئی شخص اس بات کو پسندکرتا ہے کہ وہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھاے.تم اسے نا پسند کرتے ہو اور اللہ سےڈرو.

بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والے مہربان ہیں - ( الحجرات )

 غیبت کیا ہے؟ حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کی غیبت کیا ہے تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:

غیبت یہ ہے کہ تو اپنے بھا  ئی کا ذکر  ایسے ڈھنگ سے کرے جسے وہ     نہ نا  پسند کرتا  ہے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ بتایئے اگر وہ بات جو میں کہہ  ر ہا ہوں میرے بھائی کے اندر پائی جاتی ہے تو کیا یہ بھی   غیبت ہو گی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر وہ بات جو تو کہتا ہے اس کے اندر موجود ہوتو غیبت ہوگئی اور اگر اس سے متعلق وہ بات کہی جو اس کے اندر نہیں تو، تو نے اس پر بہتان لگایا۔ (مشکوة) بہتان سے مراد غلط  الز ام گانا ہے 

Gheebat |Backbiting in islam in urdu|Hadees mubarak|غیبت کے  بارے  میں  حدیث مبارک
Gheebat |Backbiting in islam in urdu|Hadees mubarak|غیبت کے  بارے  میں  حدیث مبارک

.

 لہذا کبھی  بھی اپنے دوستوں کی عدم موجودگی میں اسی  بات نہ کریں جو ان کو نا پسند ہے اگر ہو جائے تو ان سے  معذرت کریں یا پھر اس کے لیے مغفرت کی دعا  کرے  .

 ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :

غیبت کا کفارہ یہ ہے تو دعائے مغفرت کرے اس شخص کے لیے جس کی تو نے غیبت کی ہے، تو یوں کہیے کہ اے اللہ تو میری اور اس کی مغفرت فرما ۔ (مشکوة)

خودبھی غیبت سے بچیں اور دوسروں کو بھی منع کریں ۔ اگر کوئی کسی کی غیر حاضری  میں اس کے خلاف بات کرے تو اسے منع کریں، سینے سے انکار کر دیں ۔ یہ بات ذہن  میں  رکھیں  جو فرد لوگوں کی برائی آپ کے سامنے کرتا ہے وہ   دوسروں کے سا منے آ پ کی برائی کرےگا۔ اسی صورت میں آپ کار ویہ  کچھ یوں  ہو۔

 ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :

جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کی عزت کا دفاع کیا الله تعالی قیامت کے دن اس

کے چہرے سے آگ کودور کریں گے۔ (ترمذ ی)

جو مسلمان کسی  دوسرے مسلمان کو کسی ایسے موقع پر بے  مددگار چھوڑے گا جس میں اس

کی عزت پرحملہ  ہو اور اس کی آبرواتاری  جارہی ہو تو اللہ اس کو بھی ایسی جگہ اپنی مدد سے

محروم رکھے گا جہاں  وہ اللہ کی مدد  خواہش مند ہوگا اور جو مسلمان کسی  مسلمان بندے   کی کسی  ایسے موقع پر مدد اور حمایت کرے گا جہاں اس کی عزت و آبرو پرحملہ     ہو   تو  اللہ اسے موقع پر اس کی مدد کرے گا جہاں وہ اس کی  مدد کا  خواہش مند ہوگا . (ابوداود )

آپ اللہ تعالی سے عہد کر ہیں کہ آپ آینده کسی کے خلاف بات نہ کریں گئے اور نہ ہی کسی  کے  خلاف بات سنیں  گئے.

Post a Comment

0 Comments

close